۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مغل مسجد ممبئی

حوزہ/ 29 شعبان المعظم ممبئی کی معروف مسجد ایرانیان میں علماء و دانشور حضرات کی موجودگی میں ایک بے نظیر استقبال ماہ رمضان المبارک کا پروگرام ہوا جس میں کثیر تعداد میں ممبئی اور مضافات کے مومنین نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،29 شعبان المعظم ممبئی کی معروف مسجد ایرانیان میں علماء و دانشور حضرات کی موجودگی میں ایک بے نظیر استقبال ماہ رمضان المبارک کا پروگرام ہوا جس میں کثیر تعداد میں ممبئی اور مضافات کے مومنین نے شرکت کی۔

اس پروگرام میں نظامت کے فرائض کو مسحور کن انداز میں مولانا علی اصغر حیدری نے انجام دیا۔ اور ہر ایک خطیب کو بلانے پر برجستہ تمہید کے ساتھ فکر انگیز جملوں کو بر محل استعمال کر کے مومنین سے خوب خوب داد تحسین وصول کی ۔

پروگرام کی افتتاحی تقریر شہر ممبئی میں رحمت آباد قبرستان کے امام جماعت حجہ الاسلام والمسلمین عزیز حیدر نے کی جنہوں نے ولولہ انگیز تقریرکرتے ہوئے روزہ کی حکمت کے ساتھ ماہ صیام میں قرآن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قرآنی پروگراموں میں کثرت سے شرکت کے بجائے قرآنی مفاہیم پر ہم غور کرتے تو ہماری حالت کچھ اور ہوتی ۔

بعدہ حجہ الاسلام والمسلمین شیخ صابر رضا نے قرآن کریم کے حقوق کو بیان کرتے ہوئے اس بات کی وضاحت کی کہ ہم نے اگر قرآن کو ہوتے ہوئے نہ پڑھا اور قرآن کریم نے رب کی بارگاہ میں ہماری شکایت کی تو ہمارے پاس کیا جواب ہوگا ۔ مولاناشیخ صابر رضا کی تقریر کے بعد ممبئی شہر کے بزرگ عالم مولانا ظہیر عباس نے استقبال ماہ مبارک کے سلسلہ سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کو بیان کیا کہ استقبال کی کیفیت آنے والے کی اہمیت و اسکے مرتبے و حیثیت کے مطابق ہوتا ہے اب ہمیں سوچنا چاہیئے جب شہر اللہ آ رہا ہے تو ہمیں کیسا استقبال کرنا چاہیئے ۔

پروگرام میں امامیہ مسجد کے امام جماعت حجہ الاسلام والمسلمین عادل زیدی نے بہترین انداز میں منظوم کلام پیش کیا جس پر حاضرین محفل نے انہیں خوب خوب داد تحسین سے نوازا ۔

بعدہ مسجد کے پیش امام حجہ السلام والمسلمین حاجی نجفی نے اپنے مخصوص انداز میں انسان اور حیوان کے فرق کو بیان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ماہ مبارک رمضان ہمیں مفہوم انسانیت سے نزدیک کرتا ہے اگر ہم اس سے فائدہ نہ اٹھائیں اور تعقل سے کام نہ لیں تو ہم قرآن کی نظر میں حیوان سے بھی بدتر ہیں لہذا اس مہینہ کی برکات سے استفادہ ضروری ہے ۔اسکے بعد مسجد کے جامعہ امام صادق علیہ السلام واشی کے پرنسپل حجہ الاسلام والمسلمین شیخ محسن ناصری نے ماہ مبارک کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ مہینہ انسانی تعمیر کا مہینہ ہے ۔ہم سب کو اپنی تعمیر و تطہیر پر توجہ کی ضرورت ہے۔اسکے بعد

مسجد ایرانیان کے امام جماعت حجہ الاسلام والمسلمین سید نجیب الحسن زیدی نے حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے انداز استقبال کو بیان کرتے ہوئے آپکی حدیث کی روشنی میں اس بات کو بیان کیا کہ یہ وہ مہینہ ہے جس کی پہلی ہی شب میں پروردگار تمام اہل قبلہ کو بخش دیتا ہے سوائے اس کے جس کے دل میں مومنین کے لئے کی نہ ہو اب اگر ہم ماہ مبارک کی برکتوں سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو دلوں کی صفائی ضروری ہے ۔

پروگرام کی اختتامی تقریر خوجہ جامع مسجد کے امام حجہ الاسلام والمسلمین روح ظفر نے کی جنہوں نے اس بات زور دیا کہ ماہ رمضان میں ہمارا اہلبیت اظہار علیھم السلام کے ساتھ تعلق کتنا گہرا ہونا چاہیئے ۔انہوں نے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا شیعہ ہر پل ہماری یاد میں رہتا ہے وہ روزہ افطار بھی کرتا ہے تو ہمیں یاد کئیے بغیر نہیں رہتا ۔اہلبیت اظہار علیھم السلام سے ہماری وابستگی ہی ہماری شناخت ہے ہم سب کو کوشش کرنا چاہیئے کہ ہر جگہ ہر گھڑی اہلبیت اطہار علیھم السلام کے تعلیمات کے مطابق آگے بڑھیں اسی میں کامیابی ہے ۔

اس پروگرام کی خاص بات اس کے طولانی دورانیے اور مقررین کی کثرت کے بعد بھی مجمع کا ٹس سے مس نہ ہونا رہی آخر پروگرام تک مومنین انہماک کے ساتھ مقررین کے بیانات کو سنتے رہے جو اپنے آپ میں ایک مثال ہے

پروگرام میں نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مولانا علی اصغر حیدری وقفے وقفے سے اپنے سحر انگیز جملوں اور بر محل اشعار کے ذریعہ مومنین کو جگائے رکھا اور اختتام محفل تک ایک معنوی سماں بندھا رہا ۔

یہ پروگرام مسجد ایرانیان کی انتظامیہ کمیٹی و مومنین ممبئی کے تعاون سے منعقد ہوا جس میں مقامی مومنین کے ساتھ انور ، ندیم ظہیر عباس مھدی و انکے رفقاء کی کاوشیں پروگرام کی کامیابی سے انعقاد کا باعث رہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .